َکُنڈ مَلیر ؛ ضرور جایئے، مگر کَچرا مت چھوڑ آئیے

سوشل میڈیا کی بدولت گزشتہ کچھ عرصے میں بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں واقع خوبصورت ساحل کُنڈ مَلیر جہاں بہت سارے اوٹنگ و ایڈونچر کے شوقین افراد کی کی نظر میں آیا وہیں کمرشل ایڈوننچرٹور اینڈ ٹرپس کروانے والوں کے لئےبھی ایک ذریعہ کے لئے بھی روزگار کا ذریعہ بنا ہے۔
کراچی جیسے عالمی شہر کے پڑوس میں ہونے کی وجہ سے آئے روز علاقہ اب اپنے دیدار کرنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہے اور بلوچستان کی خوبصورتی اور لسبیلہ کے پُر امن ماحول کی گواہی دیتا ہے۔
گوادر کراچی کوسٹل ہائی پر واقع یہ خوبصورت ساحل کراچی سےتقریباََ چار گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے۔ فاصلہ کم ، رستہ بہترین ہو اور حالات پُر امن ہوں تو کون کراچی جیسے بہھنگم اور مصروف شور والی دنیا اور قدرے آلود ساحل سے نظر بچا کر اس حسین مقام کو دیکھنے نہیں آیئگا۔
دلکش پہاڑوں کےدرمیان اور کم ٹریفک کے ساتھ ہائی وے پرٖسفر کرنا یقینی طور پر ایک خوبصورت احساس ہے جہا ں کراچی سے جاتے ہوئے سیدھے ہاتھ پر خوبصورت ریگستان تو کہیں سبزہ اور کہیں قدرت کے نقش ونگار کیئے ہوئے خوبصورت پہارڑوں کے درمیان سے نیلا پانیوں کا گہرہ سمندر نظر آتا ہے تو کہیں راستے میں سڑک پار کرتے ہوئے ریگستانی جہاذ یعنی اونٹھوں کا سامنا ہوتا ہے۔
اگر اچھی فلمیں دیکھنے کے شوقین ہے اور سینموٹوگرافی کو سمجھتے ہیں تو اکثر مقامات پر شاید آپ کو یہ احساس بھی ہو کہ ایک آپ ایک فلم کے اس خوبصورت سین کا حصہ ہیں جس میں فلم کو جاندار بنانے کے لئے یہ جگہ دیکھانی لازمی ہوتی ہے۔
اب چونکہ جہاں جہاں انسان وہاں اچھایئاں اور برایئاں دونوں ہی ہوتی ہیں۔ یہ مسلہ اِس وقت کُنڈ مَلیر کے ساتھ بھی ہے، کیونکہ جوں جوں لوگوں کا آنا جانا زیادہ ہوا قدرتی حسن میں ملاوٹ کا عمل شروع ہوا، کبھی پلاسٹک کی بوتلوں کی صورت میں تو کبھی پلاسٹک بیگز اور باقی اسی طرح کی چیزوں سے۔ الغرض مختصر یہ آنے جانے والوں نےکچرا پھینکنا شروع کردیا اور یہ گویا یہ پیغام دینے لگے کہ ہم آ پ کو بتا رہیں کہ ہم یہاں پر آگئے اور کچرہ پھینک گئے۔
اب اگر پھینکنے والے یہ سوچتے ہیں کہ ہم پھنینک جاہئنگے اور سرکار اٹھا لیگی تو ایسا بلکل نہیں ہونا اور نزدیک قریب میں ممکن بھی نہیں دکھائی دیتا۔
تو آپ سوچ رہے ہیں کہ آ پ ہمیں بتاہیں پھر ہم کیا کریں۔
تو کچھ قیمتی مشورے جو پوری دنیا میں ساحل پر جانے والوں کو ہدایت کے طورپر دئے جاتے ہیں حاضر ہیں۔

1:پلاسٹک بیگز؛

ساحل پر جانے سے پہلے پلاسٹ کی تھیلوں سے اپنی جان چھڑا لیں، مثال کے طورپکنک پر جانے سے پہلے ہی سب لوگوں کو یہ باور کرادیں کہ کوئی بھی شخص پلاسٹک کی تھیلی کے ساتھ گاڑی میں نہ آئے، اس کے متبادل کے طور پر آپ یا تو بیک بیگ لیں یا پھر کپڑے کا تھیلا جس میں آپ کے ضرورت کی چیزیں ہوں۔

2:پلاسٹک بوتلز؛

پلاسٹک کی تھیلیوں کی طرح پلاسٹک بوٹلز اور کینز بھی ساحل کے لئے اتنے نقصان دہ ہیں جو قدرتی خوبصورتی کو متاثر کرتےہیں۔ اس کے متبادل کے طور پر اگر آپ کے پاس پانی کی Reuseableبوتل ہے تو لے جاہیں یا اگر گروپ کی صورت میں جارہے ہیں تو بڑا کولر اور گلاس ساتھ لے جاہیں۔

مزے دار گیمز؛

اب جب کے آپ نے پانی میں گوتے لگا کر ، اور مختلف انداز میں تصویریں لیکر انجوائے کر لیا ہے تو گروپ کی حیثیت میں ایک اور کام بھی کریں۔ کہ سب دوستوں اور ساتھیوں کو باآواز و بلند یہ ٹاسک دیں کہ اپنے ارد گرد پچاس سے سو فٹ کے درمیاں کوئی بھی کچرہ نظر آئے تو اس کو ایک ساتھ جمع کرلیں۔ اور اگر جمع ہوجائے تو اس کو کسی مخصوص جگہ جو تقریباََ نا ممکن ہے وہاں جمع کرلیں یا پھر اس کو ٹھکانے لگانے کا کوئی بندوبست کریں۔ یہ آپ کے لئے گیم کی گیم بھی ہوجایگی اور ساحل کی صٖفائی بھی۔

باربی کیو پارٹی والے دوست؛

یقینی طور پر کچھ شوقین حضرات اس آنے والے گرم موسم کا فائدہ اٹھا کر ساحل کی ٹھنڈی ہوا کے ساتھ باربی کیو پارٹی کے ساتھ رات بھی گزارنے کے شوقین ہونگے، تو ان کے لئے بھی عرض ہے کہ کوئی ایسی چیز آگ میں نہ جلاہیں جو جل کے راکھ نہ ہوجایے، کیونکہ وہ پھر ریت میں ہی رہ جاہیگی، جو بعد میں سمندر کی مخلوق اور باہر کی مخلوق دونوں کے لئے نقصاندہ ہو سکتی ہے۔

 ٹرپ آرگنائزرز کے لئے؛

ہمیں بڑھی خوشی ہوتی ہے کہ آپ پاکستان بھر سے لوگوں کو کُنڈملیر لانے کا اہتمام کرتے ہیں جس سے یقینی طور پر لسبیلہ و بلوچستان کا خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے آتا ہے۔ ہم آپ کے جزبے کی قدر کرتے ہیں، اور آپ سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ جب آپ اپنے وزیٹرز کو فائنل کنفرمشن دیں تو اس کے ساتھ یہ ہدایات نامہ بھی دیں جو اوپر بتا یا گیا ہے۔ اور ساتھ ساتھ اپنی ٹرپ چیک لسٹ میں بڑھے پلاسٹ کے بیگز کو لاذمی حصہ بناہیں تاکہ جب آپ واپس جاہیں تو وہ کچرہ جو آپ کے مہمانوں نے آپ کی ہدایات کی پروا کیئے بغیر چھوڑدیا اس کو بہتر جگہ پر آپ منتقل کر سکیں۔
آتے ہوئے کُنڈ مَلیر کو جیسا پایا،جاتے ہوئے اس سے بہتر چھوڑ کے جاہیں۔
Facebook Comments

About the Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these