گفٹ اسکیم

گفٹ ا سکیم!
میری امریکن دوست کی شادی تھی تو اس کی دعوت کا کارڈ بذریعہ ای میل موصول ہوا۔ کارڈ کے ساتھ ایک لِنک بھی تھی ۔جب لنک کھولی تو اس میں لکھا تو کہ نئے جوڑھے کو اپنی نئی زندگی کو شروع کرنے کے لئے کن چیزوں کی ضرورت ہے، ایک طرف چیزوں کے نام تھے اور سامنے کے کالم میں کچھ جگہوں پر لوگوں کے نام تھے کچھ خالی تھے۔
مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی تو میں نے اپنے سپروائزر سے پوچھا کہ اس کا کیا مطلب ہے۔ تو میرے سپروائزر نے میری حیرانگی سمجھی اور بتایا کہ یہاں شادی میں دوست ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ پہلے یہ ہوتا تھا کہ شادی کے دِن ہر کوئی گفٹ لے کر جاتا تھا۔ لیکن بہت سارے لوگ ایک جیسے گفٹ لیکر آتے تھے اور کچھ ایسی چیزیں لیکر آتے تھے جن کی ضرورت نہیں تھی۔
پھر ہوا یہ کہ نئی نسل نے تھوڑا غور و خوص کیا اور یہ اسکیم بنائی کے وہ شادی کے دعوت نامے کے ساتھ نئی زندگی کی شروعات کے لئے جن چیزوں کی ضرورت ہوگی اس کی فہرست مہیا کرینگے تاکہ جو دوست تحفہ دینا چاہتے ہیں وہ وہی تحغے دیں جن سے جوڑھے کو فائدہ بھی ہو اور زندگی آسان ہو ۔ بجائے اس کے وہ چیزیں دی جائیں جو ضرورت کی نہ ہوں۔ 

مثال کے طور پر دلہا دلہن پہلے ملکر ایک لسٹ ترتیب دیتے ہیں جیسے کہ مائکرویو، استری، ٹی وی، ڈنر سیٹ۔۔۔۔ اور بھی اس طرح کی چیزیں پھر سامنے کالم خالی چھوڑتے ہیں کہ جس کی جتنی لمٹ ہوگی وہ اس طرح کی چیز کے سامنے اپنا نام لکھ دیگا اور بطور تحفہ بجھوا دیگا۔
۔۔۔
میں نے بولا یہ تو بڑا زبردست آئیڈیا ہے۔۔۔
پھر میں تھوڑی سوچننے کے بعد ہنسنے لگا تو اس نے پوچھا کیوں ہنس رہے ہو۔۔۔؟
میں نے اسے بتایا کہ میرے ایک جاننے والے کی شادی ہوئی تو اس کو بہت سارے گفٹ ملے، شادی کے دوسرے یا تیسرے دِن نئے دلہادلہن جب باقی کاروایئواں سے فارغ ہوئے تو دئے گئے گفٹس کھولنے لگے۔گفٹس کھولتے لھولتے دلہے کے دوست کی طرف سے ایک گفٹ بکس جب کھولا گیا تو اس میں ایک عدد پرچی بھی نکل آئی۔۔
جس پر لکھا تھا “دوست دوسری شادی مبارک ہو۔ اللہ یہ والی کامیاب کرے”
۔۔۔۔
۔۔۔۔
نئی نویلی دلہن نے یہ پڑھا تو زور زور سے سسکیاں مارتے مارتے رو پڑی۔۔۔۔ تم نے میرے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ مجھے پہلے ہی شک تھا، ناہیدہ باجی صحیح کہتیں تھیں کہ لڑکوں پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔۔۔ ایک دم سے چیخ و پخار ہوگئی ہر طرف۔۔۔
دلہا قسم کے اوپر قسم کھاتا رہا لیکن ایک بھی نہ سنی گئی۔ اس نے حالات کو کنڑول کرنے کے لئے جلدجلد اس دوست کو سپیکر پر کال کی جس نے گفٹ بھیجا کہ یار یہ کیا مذاق ہے۔۔۔۔ اس کو جب قصہ سنایا تو دوست نے بولا معذرت یار یہ گفٹ پہلی شادی کی ناکامی کے بعد میری دوسری شادی پر مجھے ملا تھا۔۔۔۔ میں نے کبھی کھولا ہی نہیں تو تمہیں گفٹ دے دیا سوچا ویسے ہی ضائع ہوجائے گا۔۔۔
دلہن نے جب سے یہ سنا تو رونا تو بند کیا لیکن سسکیاں چلتی رہیں۔
خیر گفٹ والی اسکیم یاد اس لئے آئی کے اگلی دفعہ اگر کوئی سرکار کا غیر ملکی مہمان پاکستان آئے تو اس کو ایک خط کے ساتھ ایک لسٹ بھی بھیجی جائے کہ یار اتنے قیمتی گفٹ نہ لے آنا جس کو نہ ہم بیچ سکیں نہ سنبھال سکیں بلکہ اس کے بدلے یہ یہ چیزیں لے آنا یا جتنی قیمت کا تمہارا گفٹ ہے اس برابر رقم میرے اکائونٹ میں ایزی پیسہ کردینا۔
قیصررونجھا۔

About the Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these