زندگی۔۔۔۔

آج نہ جانے کیوں یہ احساس ہو ا کہ جب ہم کسی چھوٹے معصوم بچے سے یہ سوال پوچھتے ہیں کہ بیٹا بڑھے ہوکے کیا کروگے ؟
 
 تو وہ سوال اس سے، اس کے آج کی خوشیاں چھین لیتا ہے۔ وہ آج سے زیادہ کل کے بارے میں فکرمند ہوجاتا ہے۔
 
اور تو ایسا لگتا ہے کہ ہمارے  کل کی لالچ ہم سے ہمارا آج چھین لیتی ہے اور وہ کل جس کی کوئی گارنٹی  نہیں ۔
 
کہتے ہیں کہ ہمارے ہاں عمر رسیدہ لوگ اس لئے مطمعن نہیں ہیں کہ وہ ہمیشہ روشن معاضی کو یاد کرتے ہیں اور اس کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے،
 
کہ جب ہم چھوٹے تھے تو یہ تھا ،وہ تھا ،مکاں کچے تھے لوگ سچے تھے۔
 
اور نوجوان اس لئے مطمعن نہیں کیونکہ اس کو کل کی تلاش ہے ،بہتر کل کی تلاش اسی کی بھاگ دوڑ میں لگا رہتا ہے اور اس کی آنکھیں چمکنے لگتی ہیں، بہتر مستقبل، خوبصورت بیوی،بڑی گاڑی ،اعلی نوکری ۔۔۔
 
اور اس چکر میں اپنے آج کو کہیں بھول جاتے ہیں،
اگر اس نظریے سے سوچیں کہ زندگی ایک سفر ہے اور منزل اس کی ایک اندھیرا ہے  تو بجائے منزل کو پہنچنے کے آپ اپنے سفر کو بہتر طور پر  انجوائے کرنے کو ترجیح دینگے۔

 

یہ یقیناٗٗ ایک قدرے مشکل کام ہے ، لیکن اگر آپ بچوں کو دیکھیں تو اسی لمحے میں زنددہ رہتے ہیں اور بھر پور طریقے سے انجوائے کرتے ہیں نہ انہیں گزرے کل کی فکر ہوتی ہے اور نہ ہی آنے
والے کل کی۔

 

انسان ہونے کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ معاضی کو بھی سوچ سکتے ہیں اور مستقبل کے کاموں کے بارے میں بھی  جو  شاید کبھی آئے ہی نہیں۔

 

اور یہ ہی خصوصیت انسان سے اس کی آج کی  خوشیاں چھین لیتیں ہیں۔

 

ہم روزانہ بے شمار ایسے لمحات سے گزرتے ہیں جہاں پر ہم جو کام کر رہے ہوتے ہیں اس مٰیں اتنے فوکس نہیں ہوتے بلکے کل کی فکر میں لگے رہتے ہیں اور یہ بلکل ایسے ہی ہے کہ آ پ کسی عمارت کی پہلی اینٹ رکھتے وقت توجہ نہ دیں اور آپ منزل کو ایک خوبصور ت شکل میں تصور کر رہے ہوں۔۔۔

 

 
میں یہ تاثر دینا نہیں چاہتا کہ آپ کل کی فکر چھوڑ دیں  اور صرف آج ہی کی فکر کریں، بلکہ میں چاہتا ہوں کہ اس چیز کو سمجھا جائے کہ جو بھی آپ کے پاس ابھی، آپ جہاں بھی ہیں، جن لوگوں کے درمیان  ہیں،
ان لمحا ت میں زندگی گزرایں مت بلکہ ان لمحات کو جیئں۔۔

 

مختصر الفاظ میں یہ کہ امیر مرنے سے بہتر ہے بندہ امیر جئے۔

 

اپنے ساتھ وعدہ لیں کہ آپ ہر لمحے کو محسوس کرینگے اور اس سے بھر پور انجوائے ہونے کی کوشش کرینگے، چاہے وہ کسی انجان شخص کی مسکراہٹ ، چھوٹے بچوں کے معصوم ہاتھ، ڈھابے
کی چائے،  نہاتے ہوئے جسم پر ٹھنڈے پانی کا پہلا قطرہ، کسی کی مسکراہٹ، کھلتے پھول، طلوع ہوتا سورچ،  اڑتے ہوئے پرندے  نیز ہر چیز جو آپ کو  نظر آتی ہے اسے محسوس کریں۔۔۔

 

زندگی بہت مختصر ہے ، اسے جینے کی کوشش کریں ،گزارنے کی نہیں۔
 

About the Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these

No Related Post