ابھی میں اپارٹمنٹ سے باہر نکلا ہوں تو دیکھا ہے کہ میرےمحلے میں بڑی بھاگ دوڑ لگی ہوئ ہے،ہر طرف سے بغیر سائیلینسر لگی موٹر سائیکلوں پر نوجوان نعرے لگاتے ہوئے جا رہے ہیں۔ ایک پر تو تین بندے ہاتھ میں جنڈھے لئے جارہے تھے، تین میں سے دو تو پکے امریکن تھے مگر درمیان بیٹھا افریکی امریکن تھا ۔
موٹر سائکل گزر گئی تو میں نے دیکھا میرے دوسری طرف بیٹھا بوڑھا جارج گالیاں دے رہا تھا، میں نے معلوم کرنا چاہا تو معلوم نہیں کر سکا البتہ یہ سمجھ چکا ہوں کہ وہ یقینی طور پر افریقی امریکن یا سیا ہ فارم امریکن کو گالیاں دے رہا ہے کہ اپنی برادری کی ناک کٹا رہا ہے۔
سامنے والی گلی میں ایک عورت کےپاس ایک بڑا سا کالا بیگ ہے گھر ،گھر میں جارہی ہے اور واپس باہر نکل آتی ہے ، عام حالات میں تو کچرہ اٹھانے آتی ہے ۔ لیکن آج اس کا مقصد کچھ اور ہی ہے، میں اپنی زہانت کا استعمال کر کے یہ سمج چکا ہوں یہ گھر ، گھر جارہی ہے اور پانچ سوروپے والی گڈی میں سے کچھ نوٹ نکال کے دے رہی ہے اور بتا رہی ہے کہ ٹھپا کہاں لگانا ہے۔
تھوڑی دیر پہلے ایک بغیر چھت والی گاڑی بھی دیکھی ہے جس میں بڑھے بڑھے سپیکر پر نغمے چل رہے ہیں اور پیچھےلوگ ڈانس کرتے آرہے ہیں۔
جئے ، جئے ٹرنمپ جیئے۔
مجھے بڑھی دیر محنت و جدو جہد کے کے بعد ایک جگہ سے دنواں نکلتا نظر آرہا ہے ، اور میرے تیز ناک کے تیز سینسر نے مجھے بتایا ہے کہ یہ ہی وہ ہی جگہ ہے جہاں پر بریانی ملنے کا بھر پورا مکان ہے ، اب میں پہلے جاکے دیکھتا ہوں کہ یہ ہیلری کی دیگ ہے یا ٹرنمپ کی ۔
اس کے بعد اس پارٹی کی شرٹ پہن کر اور جھنڈا لگا کر فوراََ ہی انشا اللہ بریانی پر ٹوٹ پڑونگا۔ ووٹ تو نہیں کر سکتا مگر مجھے آلو والی بریانی کھانے سے کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا۔
دونوں کی نسبت سے نعرے بھی یاد کر لئے ہیں۔
ڈبے میں ڈبا ، ڈبے پر مارو جنمپ
ہمارا لیڈر ڈونلڈ ٹرنمپ ، ڈونلڈ ٹرنمپ
یا پھر
کون بنائیگا امریکہ کو گلشن
ہیلری کلن ٹن ، ہیلری کلن ٹن ٹن ٹن۔۔۔۔