اس کی کینچی کے وار سے کچھ بال زمین پر گرجاتے اور کچھ اس کور سے میری شرٹ میں گھس جاتے اور تھوڑے پسینے کی وجہ سے میرے ناک اور گردن پر چپک جاتے ہیں
آپ زرا اس صورتحال کو محسوس کرنے کی کوشش کریں کہ آپ بغیر ہاتھ ہلاے ہوئے ناک اور گردن پر چپکے ہوئے بال ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں،
آپ نچلا ہونٹ آگے کر کے پھونک مارنے کی کوشش کرتے ہیں اور کبھی ناک کو ہلا کر بال ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں،
تھوڑی دیر میں آپ دیکھتے ہیں کہ ماتھے سے نکلنے والا پسینہ ناک کی طرف آرہا ہے اور آپ کو سکون ملتا ہے کہ یہ پسینہ اس بال کو ناک سے ہٹا دیگا..
پھر آپ کی پوری جدوجہد اس پسینے کے ریلے کو صحیح ڈائریکشن میں رکھنے پر ہوتی ہے..
یہ ہماری گفتگو کا ساتواں سوال تھا تقریباً.
بھائی آپ کونسے فرقے سے تعلق رکھتے ہیں.؟
یہ سوال سنتے ہی، پسینے کی رفتار میں اضافہ ہو گیا اور پھر سارے ہی بال چہرے سے ہٹ گئے..
میں نے پہلے اس کی شکل کو دیکھا پھر اپنی گردن کو اور اس کے نزدیک موجود استرے کو جس کی مدد سے وہ گردن کے ارد گرد موجود بال صاف کر رہا تھا..
میں نے فوراً ناک کی مدد سے ایک گہری سانس لی اور ایک عدد جعلی مسکراہٹ کے ساتھ وہی سوال اس سے پوچھ لیا.
وہ کہنے لگا بھیا الحمدللہ میرا تعلق ×××××فرقے سے ہے..
میں نے یکدم کہ دیا میں بھی اسی سے ہوں..
اس نے مسکراہٹ کے ساتھ پوچھا سر مزید چھوٹے کردوں..
میں نے کہا نہیں نہیں بھائی آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے.