جب سلطنت زوال پزیر ہوتی ہے تو اس کی رعایہ کی سوچ بھی زوال کا شکار ہوتی ہے،ہم اور آپ بھی اسی وقت کے دورائے سے گزر رہے ہیں، جہاں ہم کسی چیز کو برا کہنے پہلے سوچتے ہیں کہ اس سے میری زات کوکوئی نقصان لائق تو نہیں ؟
اگر یہ بات آپ کو سمجھ نہ آیے تو ذرا اپنے ارد گرد نظر دوڑاہیں ،وقت کے اوراق کی تھوڑی چھان بین کریں،اگر زیادہ ہی دور نہ جاہیں کچھ عرصے قبل سوشل میڈیا پر تہلکہ مچانے والی بر ما کی تصاویری مہم کا مطالعہ کریں جہاں انٹرنیٹ پر موجود ہمارے ہی قوم کے نوجوانوں نے تصاویر کو اس قدر دکھ برے اور درد ناک انداز میں پیش کیا اور ہر ”پاکستانی مسلمان” کے ایمان کو جھنجوڑنے کئ کوشش کی گئ اتنا ظلم ہورا ہے آپ باہر کیوں نہیں نکلتے ،یہ کیوں نہیں کرتے وہ کیو ں نہیں کرتے ؟
وہی ہمارے دوست کراچی/ بلوچستان میں سینکڑوں کی تعداد میں مرنے والے لوگوں کے لئے کبھی بھی نہ بولے،خاموشی کا مظاہر ہ کیا، شاید یہاں پر مرنے والوں کا خون مختلف رنگ کا ہے ؟ یا شاید ان پر بات اس لئے نہیں کی جاتی کہ اسی میں ان کے لئے امن ہے؟ یہ بات یاد رکھنےکی ہے کہ جب انسان کو سچ کا رستہ پتا ہو پھر بھی وہ جھوٹ کو اپنائے تو اس کا مطلب وہ بزدل ہے۔
کل بھی ایسا ہی دن تھا، جب قوم کی بیٹی ”آ پ کے بقول ایجنٹ” نے اقوام متحدہ میں دنیا بھر کے سامنے ایک بہتر پاکستا ن ایک بہتر دنیا کا وژن دیا تو بہت سارے محبت کرنے والو ں نے تنقید کرنے والوں نے اپنے خزانے کھول دہیے ٹویٹر سے لیکر فیس بک تک سب اس کے خلاف یہ ہی باتیں کرتے رہے کہ یہ سب ڈرامہ ہے،یہ امریکہ کی ایجنٹ ہے،یہ وہ ہے ،یہ وہ ہے جو کچھ بھی کسی کہ زباں پے آیا وہ اس معصوم بچی کے خلاف بولتے گئے۔نہ جانے کس قسم کی قوم ہے، اس پر کسی نے تنقید نہ کی جس نے اس پر حملہ کیایا اس جیسی بے شمار بچیوں پر حملہ کیا بے شمار سکول،مدرسے تبا کیے گئے،پولیو ورکرز کو مارا گیا، لیکں کوئی نہ بولا۔ لیکن جوہنی وہ معصوم بچی بولنے لگی تو سارے جنگل کے بوکھے شیروں کو طرح دھاڑنے لگے۔
میں یہ سب دیکھتا رہا پڑھتا رہے، پھر نہ جانے میرے ذہن میں یہ خیال کیوں کر آیا کہ آپ،میں،ہم سب ایجنٹ ہیں، شاید ہماری قوم میں بہت ہی کم لوگ سچائی کے ، ”روشنی” علم کے، تبدیلی کے، ایجنٹ ہے بہت ہی کم شاید بہت ہی کم۔ لیکن ہم میں سے اکثریت تنقید کے ، جھوٹ کے،نفرت کے، افوائوں کے، کم عقلی کے، بزدلی کے ایجنٹ ہیں، یہ سب ایجنٹ ہر وقت اپنا تھیلا لیے تیا ر کھڑے ہوتے ہیں تنقید کرنے کے لئے، جھوٹ بولنے کے لئے افواہیں پھیلانے کے لئے۔
ہم ایک قوم نہیں شاید بلکہ ایجنٹوں کا ہجوم ہیں۔
تھوڑا وقت نکال کے سوچیے گا آپ کس کے ایجنٹ ہیں ؟
مجبت کے ؟| سچائی کے |؟ روشنی کے ؟| جھوٹ کے ؟ |منافقت کے ؟| نفرت کے ؟
یا خاموشی کے ایجنٹ ہں۔