!اے چائنہ کے جہاز، ہمارے غم بھی لے جا
میں کافی دنوں سے سوچ رہا ہوں، کہ کوئی تحریر ایسی لکھو ں جو رومانوئی
میں کافی دنوں سے سوچ رہا ہوں، کہ کوئی تحریر ایسی لکھو ں جو رومانوئی
ابھی میں اپارٹمنٹ سے باہر نکلا ہوں تو دیکھا ہے کہ میرےمحلے میں بڑی بھاگ
جہاز ،جہاز، بڑا جہاز۔ قیصر رونجھا گائوں میں ہمیشہ کوئی نہ کوئی ایسا “بچے “نما
بلند و بالا عمارتوں میں مشینوں کی طرح رواں دواں ہزاروں انسانوں کے درمیان پھنسے
نیویارک میں ٹھنڈ بڑھ گئی ہے ، آج دفتر بھی نہیں گیا، گھر بیٹھ کر کام
سکول کے دوران بہت دفع ایسے دن بھی آئے کہ استانی صاحبہ کو پڑھانے کا
پنکھے کا رخ کسی نے گھما دیا ہے ! قیصر رونجھا بچپن میں زیادہ بہن
جنگی جنون میں مبتلا لوگوں کے اسٹیٹس دیکھے تو سوچا کہ کیوں نہ ایک
خبر ہے کہ “کوئٹہ میں یونیورسٹیز کو ممکنہ حملے کی دھمکیوں کی وجہ سے بند
بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ ایسی باتیں پڑھنے کو سامنے آتی ہیں کے نگیٹو