Last Option

”Last Option”پچھلے مہینے کی سولہ تاریخ کو جب اس نے اپنے فیس بک پر
کےکیپشن کے ساتھ یہ تصویر اپلوڈ کی تو شاید ہی اس کے کسی  رشتے دار یا دوست

نے اس خوبصورت نوجوان کی اس حرکت کو اہمیت دی ہو۔

 لیکن آج بہت سے دوستوں،رشتہ داروں کے لئے کئ سوال چھوڑے  وہ جاچکا ہے اب نہ وہ اس تصویر پر ہونے والے کسی کمنٹ کا جواب دے سکتا ہے نا ہی کسی کے کہنے پر اس  تصویر کو ہٹا سکتا ہے۔

Screen Shot 2015-07-02 at 4.30.59 am
جب میرے ایک دوست نے اس کی یہ تصویر اس تبصرے کے ساتھ شیئر کی کہ افسوس ہم اس کو سمجھ نہ پائے ،

تو میرا تجسس اس تصویر کے پیچھے کی کہانی کو جاننے کے لئے بےبڑھتا گیا۔

میں نے اس  دوست سے  جب اس اقدام کی وجہ دریافت کی تو کچھ یہوں تھی کہ یہ پڑھا لکھا نوجوان کسی کی محبت میں گرفتار ہوچکا تھا اور وہ چاہتا تھا کہ اس محبت کو شادی میں بدل دے، لیکن اس کے گھر والے اپنی زاتی انا،خاندان،براردی،قومیت کے چکروں میں رہے اور اس نوجوان کو نہ سمجھا سکے اور نہ اس کو جتوا سکے۔

ایک دن قبل اس نےذہر کھا کر سب کو ہرانے کی کوشش کی، پہلے مرحلے میں تو ڈاکٹر اس کو بچانے میں کامیاب ہوگئے لیکن وہ شام تک اپنے آپ کو،گھر والوں کو،اپنے محبوب کو، محبت کو سب کو ہرا کر کہیں بہت دور چلا گیا، جہاں سے واپسی کا راستہ ممکن نہیں۔

20150701161407

ہم پچھلے کہی دنوں سے فیس بک پر امریکی سپریم کورٹ میں پاس ہونے والے اس قانوں پر شدید بحث میں مصروفِ عمل ہیں جس کا براراست ہماری زندگیوں پر کوئی اثر نہیں ،لیکن ہمارے اپنے گلی ،محلوں میں خاندانوں میں جو چھوٹے چھوٹے سپریم کورٹس اپنےقوانین اپنی قومیت کے نام پر، کبھی برادری،زات پات و مسلک کے نام پر ہمارے اوپرصدیوں سے  زبردستی نافظِ عمل کئے ہوئے ہیں ان پر بات کرنے کی ہمت ہم سے نہیں ہورہی۔

مجھے پتا ہے اس نوجوان نے خودکشی جیسا کام کر کے غلطی کی لیکن یقینی طور پر ہمارہ معاشرہ مجموعی طور پر اس کی موت کا زمہ دار ہے۔

Al8ZrkXpvkbYD4Zp5F2c4kTdGfloFG--RvTJOJiDv-ls (1) 

اب زرہ کوئی ان والدین سے پوچھے کہ کیا بیت رہی ہے ؟

About the Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these

No Related Post