بھیڑیئے گھاس نہیں کھاتے۔

جنگل میں ہرنوں کے  ایک جھنڈپر ایک جنگلی بھیڑیا آئے روز حملہ کرتا رہتا اور ہر حملے میں بے شمار  ہرنیں اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھ تیں، ہرنوں کا جھنڈ اس انتظار میں  تھا،کہ  بڑھی ہرنیں کوئی فیصلہ لیں،
کہ اس بھیڑیے کا کیا کرنا ہے ؟

 

ہرنوں کے گروہ میں شامل کچھ  ارکان کا خیال تھا،  اگر کچھ ہرنیں ملکر اس  بھیڑیئے کو ایک ذور دار ٹکر ماریں تو  اس بھیڑیئے کا  کام تمام  ہوجائے گا،
 
لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا۔
 
ہرنوں میں شامل ایک نئے گروپ کا خیال تھا کہ اس بھیڑیئے کے ساتھ مذاکرات کئے جائیں،

 

 یہ مطالبہ ایسا ہی تھا  جیسے بھیڑئے کا کہا جائے کہ ہرنوں کے ساتھ ملکر ہری سوکھی گھاس کھا کر گزارا کرلے۔

 

 بھیڑیا ایک ایک کرکے ہرنیں کھائی جارہا ہے اور وہ کہتے ہیں اس کے ساتھ مذاکرات کرو۔

 

 

About the Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You may also like these

No Related Post